spot_img
الرئيسيةجموں کشمیرویجی لینس آگاہی ہفتہ داغدار افسران بچ نہیں پائیںگے

ویجی لینس آگاہی ہفتہ داغدار افسران بچ نہیں پائیںگے

چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ویجی لینس آگاہی ہفتہ کے طور پر کل بینکٹ ہال سرینگر اور بعد میں دوپہر کو کنونشن سنٹر جموں میں حق اطلاعات قانون ( آر ٹی آئی ) /سماجی کارکنوں کے ساتھ ایک انٹر ایکٹو سیشن منعقد کیا ۔ دونوں مقامات پر ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے سینئر سول اور پولیس اہلکار ان میں ڈویژنل کمشنر کشمیر /جموں ، ڈپٹی کمشنر سرینگر /جموں ، ایس ایس پی سرینگر / جموں ، کمشنر جے ایم سی /ایس ایم سی ، متعدد ایچ او ڈیز اور متعلقہ اضلاع کے دیگر سیکٹر افسران شامل ہیں ، موجود تھے ۔ کشمیر اور جموں ڈویژن کے مختلف حصوں سے آر ٹی آئی کارکنوں نے بات چیت میں حصہ لیا تا کہ شفافیت ، جوابدہی اور بدعنوانی سے پاک طریقے سے عوامی خدمات کی فوری فراہمی کو مزید تقویت دینے کیلئے حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے اقدامات پر غور کیا جا سکے ۔

چیف سیکرٹری نے آر ٹی آئی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ جوابدہ اور شفاف طرز حکمرانی کے نفاذ میں انتظامیہ کو اپنا تعاون فراہم کریں تا کہ ہر سطح پر بدعنوانی کی کوئی گنجائش نہ چھوڑی جائے ۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پرہیز گاری کی ذہنیت کے ساتھ کام کریں اور عوام کو بے داغ انتظامیہ کی پیش کش کرنے کی حکومت کی کوششوں میں مدد کریں ۔ ڈاکٹر مہتا نے برقرار رکھا کہ حکومت نے بدعنوانی کے خلاف صفر رواداری کو اپنایا ہے اور حکومت کاروبار کو چلانے میں زیادہ جوابدہی اور شفافیت کے ساتھ حکومت میں شہریوں کی شراکت بڑھانے کے اصول پر کام کیا ہے ۔ چیف سیکرٹری نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے کچھ برسوں کے دوران کی گئی تکنیکی مداخلتیں جیسے تمام خدمات کی ڈیجٹائیزیشن ، بی ای ایم ایس ، ڈی بی ٹی ، پروف ، پی اے ایس وائی ایس ، ای ٹینڈرنگ ، لازمی انتظامی منظوری اور پراجیکٹس کی تکنیکی منظوری حکمرانی کے نظام میں احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے میں ایل جی انتظامیہ کے اہم اقدامات ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس انتظامیہ کا داغدار افسران کو بچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس نے اقتدار کو عام لوگوں کے ہاتھ میں منتقل کرنے کیلئے ہر قدم اٹھایا ہے ۔ چیف سیکرٹری نے آٹو اپیل اور آر اے ایس کے فیڈ بیک میکانزم سے تقویت پانے والے ایس جی اے کا بھی ذکر کیا جس نے عوام کو خدمات کی فراہمی کی کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اس سال کے دوران بھی غیر قانونی تجارت میں ملوث افراد کے خلاف سینکڑوں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ۔ یہاں تک کہ انہوں نے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا جیسے کہ ہر ضلع میں ڈیڈکشن سینٹرز کا قیام ، منشیات کی دکانوں پر نگرانی بڑھانا اور سکولوں اور کالجوں میں طلباء میں بیداری پیدا کرنا شامل ہے ۔ انہوں نے سماجی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور ہمارے معاشرے سے اس لعنت کے مکمل خاتمے میں انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں

مقالات ذات صلة

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا

- Advertisment -
Google search engine

الأكثر شهرة

احدث التعليقات